اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے جمعہ کو ان کی سرکاری رہائش
گاہ پر شیعہ مذہبی رہنما اور مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید
کلب جواد نقوی نے ملاقات کی۔ تقریبا آدھے گھنٹے چلی اس ملاقات میں مولانا
جواد نے مسلمانوں کی پسماندگی، قومی مسائل اور وقف املاک کی بربادی سمیت
کئی دیگر اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
اس دوران وزیر اعلی نے کہا کہ جلد ہی وقف بورڈ معاملات کی سی بی آئی جانچ
شروع ہو جائے گی۔ جمعہ کی صبح 9:30 بجے وزیر اعلی کی رہائش گاہ پر وزیر
اعلی یوگی سے ملاقات کر کے مولانا جواد نے وقف بورڈ میں جاری بدعنوانی پر
بات کرتے ہوئے سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا، جس پر یوگی نے
کہا کہ ہم نے
وقف بورڈ کی سی بی آئی جانچ کے لئے مرکز کو لکھ دیا ہے اور فائل مرکز کو
بھیجی جا چکی ہے۔ جلد ہی وقف بورڈ کی سی بی آئی تحقیقات شروع ہو جائے گی۔
حسین آباد ٹرسٹ کی بدحالی اور جاری بدعنوانی کی جانچ کے لئے بھی مولانا
جواد نے مطالبہ کیا ۔ ساتھ ہی ساتھ ایس پی حکومت میں 'شیعہ نوجوانوں پر درج
کئے گئے فرضی مقدموں کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے مسلمانوں کی
پسماندگی پر تبادلہ خیال کیا ۔ اس پر وزیر اعلی نے کہا کہ میں پہلے صرف
پارٹی کا رکن تھا، لیکن اب ریاست کا وزیر اعلی ہوں، تو میرے لئے سب برابر
ہیں۔وزیر اعلی یوگی نے مولانا کو یقین دلایا کہ ان کے مطالبات پر حکومت
سنجیدہ ہے اور کارروائی کرے گی۔